کس کی دعا قبول ہوئی (انجیل : لوکاس 18:9-17)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

کس کی دعا قبول ہوئی

انجیل : لوکاس 18:9-17

عیسیٰ(ا.س) نے یہ واقعہ اُن لوگوں کو سنایا جو اپنی بڑائی کرتے تھے اور دوسروں کو نیچا سمجھتے تھے:(9)

”دو لوگ عبادت گاہ میں عبادت کرنے گئے۔ ان میں سے ایک بہت ہی زیادہ دیندار تھا جو شریعت پر عمل کرتا تھا اور دوسرا آدمی بےایمان تھا جو سرکاری ٹیکس کی وصولی کرتا تھا۔(10) جب ایماندار انسان عبادت کرنے کھڑا ہوا تو اسنے اِس طرح سے دعا مانگی: ’اے میرے رب، مَیں تیرا شکر ادا کرتا ہوں کی مَیں اَوروں کے جیسا نہیں ہوں۔ مَیں اُن بےایمان لوگوں میں سے نہیں ہوں جو چوری کرتے ہیں، دھوکہ دیتے ہیں، یا زنا کرتے ہیں۔ مَیں تیرا شکر ادا کرتا ہوں کی مَیں اِن ٹیکس وصولی کرنے والے سے بہتر ہوں۔(11) مَیں ہفتے میں دو دن روزہ رکھتا ہوں، اور اپنی ہر چیز میں سے دسواں حصہ خیرات کر دیتا ہوں۔‘(12)

”ٹیکس کی وصولی کرنے والا دُور پر ہی کھڑا رہا اور جب اسنے عبادت کری، تو اسنے دعا مانگتے وقت اپنا سر شرم سے جھکائے رکھا۔ اسنے اپنے سینے کو پیٹنا شروع کیا اور بولا، ’اے میرے رب! میرے اوپر رحم کر۔ مَیں ایک گناہ گار بندہ ہوں!‘“(13)

تب عیسیٰ(ا.س) نے کہا، ”مَیں تمہیں بتاتا ہوں، جب یہ انسان گھر واپس گیا تو الله ربل کریم نے اسکو معاف کر دیا، لیکن جو دیندار انسان تھا اسکو معافی نہیں ملی۔ جو بھی انسان اپنے آپکو عظیم بنانا چاہےگا تو الله تعالى اسکو نیچے جھکا دےگا اور جو لوگ نیچے جھک کر رہیں گے تو وہ اُن کو عظیم بنا دےگا۔“(14)

کچھ لوگ اپنے بچوں کو عیسیٰ(ا.س) کے پاس لے کر آئے تاکی وہ اُنہیں پیار کریں۔ جب انکے شاگردوں نے یہ دیکھا، تو اُنہوں نے لوگوں سے کہا کی ایسا نہ کریں۔(15) لیکن عیسیٰ(ا.س) نے اُن چھوٹے بچوں کو اپنی طرف بُلایا اور کہا، ”اِن چھوٹے بچوں کو میرے پاس آنے دو۔ اِنہیں نہ روکو، کیونکہ الله تعالى کی سلطنت انہیں لوگوں کے لئے ہے جو اِن چھوٹے بچوں کے جیسے ہیں۔(16) حقیقت یہ ہے کی جو بھی انسان الله تعالى کی سلطنت کو اِن بچوں کی طرح قبول نہیں کرےگا، تو وہ اُس میں داخل نہیں ہو پائےگا۔“(17)