کبھی نہ ختم ہونے والی زندگی (انجیل : لوکاس 18:18-27)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

کبھی نہ ختم ہونے والی زندگی

انجیل : لوکاس 18:18-27

ایک عبرانی رہنما نے عیسیٰ(ا.س) سے پوچھا، ”میرے اچھے اُستاد، مَیں ایسا کیا کروں کی مجھے کبھی نہ ختم ہونے والے زندگی حاصل ہو؟“(18)

عیسیٰ(ا.س) نے اسسے سوال کیا، ”تم مجھے اچھا اُستاد کیوں کہتے ہو؟ الله تعالى کے سوائے کوئی بھی اچھا نہیں ہے۔(19) تم الله تعالى کے دیئے ہوئے حکم کو جانتے ہو: ’زنا نہ کرو؛ کسی کا خون مت کرو؛ چوری مت کرو؛ کسی بےگناہ پر الزام مت لگاؤ؛ اپنے ماں-باپ کی عزت کرو۔‘“(20)

اُس آدمی نے جواب دیا، ”جب سے مَیں جوان ہوا ہوں تب سے اِن سب پر عمل کر رہا ہوں۔“(21)

جب عیسیٰ(ا.س) نے اِس بات کو سنا، تو اُس آدمی سے بولے، ”ابھی بھی ایک کام باقی ہے جو تمکو کرنا ہے۔ تمہارے پاس جو بھی ہے اسکو بیچ کر اُسکا پیسا غریبوں میں بانٹ دو اور اسکے بدلے تمکو جنت میں بہت انعام ملےگا۔ اُس کے بعد تم میرے پاس آنا اور میرے بتائے ہوئے راستے پر چلنا۔“(22) وہ آدمی یہ بات سن کر بہت اداس ہو گیا کیونکہ وہ بہت امیر تھا۔(23)

جب عیسیٰ(ا.س) نے دیکھا کی وہ انسان افسوس کر رہا ہے تو وہ بولے، ”الله تعالى کی سلطنت میں آنا امیروں کے لئے بہت مشکل کام ہے۔(24) اونٹ کا سوئی کے چھید سے ہو کر نکلنا زیادہ آسان ہے جبکہ ایک امیر انسان کا الله تعالى کی سلطنت میں داخل ہونا اُس سے کہیں زیادہ ناممکن ہے۔“(25)

جب لوگوں نے یہ سنا تو اُنہوں نے بھی سوال کیا، ”پھر کس کو بچایا جائےگا؟“(26)

عیسیٰ(ا.س) نے جواب دیا، ”جو چیز انسان کے لئے ناممکن ہے وہ الله تعالى کے لئے ممکن ہے۔“(27)