عیسیٰ(ا.س) کے شاگرد (انجیل : متّا 4:18-24)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

عیسیٰ(ا.س) کے شاگرد

انجیل : متّا 4:18-24

عیسیٰ(ا.س) گلیل کی جھیل کے کنارے چل رہے تھے۔ اُنہوں نے وہاں پر دو بھائیوں کو مچھلی پکڑتے ہوئے دیکھا۔ ان میں سے ایک کا نام شمون تھا (جن کو پطرس کے نام سے بھی جانتے تھے) اور دوسرے کا نام اندریاس تھا۔ وہ دونوں بھائی مچھوارے تھے اور اُس جھیل میں جال سے مچھلی پکڑ رہے تھے۔(18) عیسیٰ(ا.س) نے انسے کہا، ”آؤ میرے ساتھ چلو۔ مَیں تمہیں نئے قسم کا مچھوارا بناؤں گا۔ مچھلی پکڑنے کے ساتھ تم لوگوں کو الله تعالى کی سلطنت کے لئے بھی اکٹھا کرو۔(19) شمون اور اندریاس، دونوں بھائی، اپنا جال چھوڑ کر انکے ساتھ چل دیئے۔(20)

عیسیٰ(ا.س) گلیل کی اُس جھیل کے کنارے چلتے رہے۔ اُن کو دو اور بھائی دکھائی دیئے جن کا نام یعقوب اور یوحنا تھا۔ اُن بھائیوں کے والد کا نام زبدی تھا۔ وہ دونوں اپنے والد کے ساتھ ایک ناو میں سوار تھے اور مچھلی پکڑنے کے لئے جال تیار کر رہے تھے۔ عیسیٰ(ا.س) نے اُن کو اپنے ساتھ چلنے کے لئے کہا۔(21) وہلوگ فوراً اپنی ناو چھوڑ کر انکے پیچھے چل دیئے۔(22)

عیسیٰ(ا.س) گلیل شہر میں ہر جگہ گھومے اور یہودیوں کی عبادت گاہ میں لوگوں کو تعلیم بھی دی۔ عیسیٰ(ا.س) نے لوگوں کو الله ربل کریم کی بادشاہت کی اچھی خبر سنائی۔ اُنہوں نے لوگوں کی بیماریاں اور مریضوں کو ٹھیک کیا۔(23) عیسیٰ(ا.س) کی خبر ہر طرف پھیل گئی، یہاں تک کی سیریا علاقے میں بھی لوگوں کو پتا چل گیا۔ لوگ اپنے مریضوں کو عیسیٰ(ا.س) کے پاس شفا کے لئے لے کر آئے۔ لوگ الگ-الگ طرح کی بیماریوں میں گھرے ہوئے تھے۔ کچھ لوگوں کو بہت زیادہ درد تھا، کچھ پر گندی روحیں سوار تھیں، کچھ کو مرگی کے دورے پڑتے تھے اور کچھ پر فالج گر گیا تھا۔ عیسیٰ(ا.س) نے ہر مریض کو تندرست کر دیا۔(24)