ابراہیم(ا.س) سے یعقوب(ا.س) تک (توریت : خلقت 23:1-2، 25:7-10، 35:28-29)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ابراہیم(ا.س) سے یعقوب(ا.س) تک

توریت : خلقت 23:1-2، 25:7-10، 35:28-29

23:1-2

ساره ایک سو ستائیس سال زندہ رہیں اور(1) ان کا انتقال ملک کننان کے ایک شہر کریتھ اربا میں ہوا۔ ابراہیم(ا.س) انکے گزر جانے پر بہت غمزدہ ہوئے اور روئے۔(2)

25:7-10

ابراہیم(ا.س) ایک سو پچھتر سال جئے اور(7) آخر میں بوڑھے ہوئے اور اِس دنیا سے رُخصت ہو گئے۔ اُنہوں نے ایک لمبی اور بہترین زندگی گزاری۔(8) اُن کو اپنے خاندان والوں کے ساتھ دفنا دیا گیا۔ انکے دونوں بیٹوں، اسحاق(ا.س) اور اسمٰعیل(ا.س)، نے مل کر اُن کو مکفلیا کی ایک غوفہ میں دفنایا جو مامرے شہر کے پاس تھی۔ یہ غوفہ حِتّی زوہر کے بیٹے عرفان کے کھیت میں تھی۔(9) ابراہیم(ا.س) نے اِس زمین کو حِتّی لوگوں سے خریدا تھا تاکی وہ اپنی بیوی ساره کو اِس غوفہ میں دفن کر سکیں۔ اُن کو بھی اپنی بیوی کے پاس دفنا دیا گیا۔(10)

25:13-26

یہ اسمٰعیل(ا.س) کے خاندان کی داستان ہے۔ اسمٰعیل(ا.س)، ابراہیم(ا.س) اور ہاجرہ کے بیٹے تھے۔ اسمٰعیل(ا.س) کے بیٹوں میں سے پہلے کا نام نابایوت تھا اور پھر قیدار پیدا ہوا، پھر عبدل، مسبام،(13) مسمہ، ڈومہ، میسہ،(14) حداد، تیمہ، یاتور، نفیس، اور قیدےمہ۔(15) یہ سب اسمٰعیل(ا.س) کے بیٹوں کے نام ہیں۔ ہر بیٹے کا ایک الگ ٹھکانہ تھا اور بعد میں وہ ٹھکانے چھوٹے شہر بن گئے۔ یہ بارہ بیٹے اپنے-اپنے خاندانوں کے سرپرست تھے۔(16) اسمٰعیل(ا.س) ایک سو سینتیس سال زندہ رہے اور انتقال کے بعد اُن کو اپنے بزرگوں کے ساتھ دفنا دیا گیا۔(17) اسمٰعیل(ا.س) کی نسلیں ریگستان میں ملک حویلہ سے شور تک ہر جگہ بس گئیں۔ یہ جگہ مصر سے شروع ہو کر اسور تک تھی۔ اسمٰعیل(ا.س) کے لوگ اپنے دوسرے خاندانوں سے الگ رہے جو ابراہیم(ا.س) کی نسل سے تھے۔(18)

یہ ابراہیم(ا.س) کے دوسرے بیٹے اسحاق(ا.س) کے خاندان کی داستان ہے۔(19) جب اسحاق(ا.س) چالیس سال کے ہوئے تو انکی شادی ریبیکا سے ہوئی جو فدآم آرام کی رہنے والی تھیں۔ وہ بیتیول کی بیٹی اور ارامی لبن کی بہن تھیں۔(20) اسحاق(ا.س) کی بیوی سے کوئی بھی بچہ نہیں تھا تو اُنہوں نے الله تعالى سے دعا مانگی۔ الله تعالى نے انکی دعا کو قبول کیا اور ریبیکا حاملہ ہو گئیں۔(21) جب وہ حاملہ تھیں تو انکے پیٹ میں بچے ایک دوسرے کو دھکا دیتے تھے۔ اُنہوں نے الله تعالى سے دعا مانگی اور پوچھا، ”میرے ساتھ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟“(22) الله تعالى نے انسے کہا، ”تمہارے پیٹ میں دو خاندانوں کے سردار ہیں۔ تم سے دو خاندان پیدا ہوں گے اور ان میں بن٘ٹوارا ہو جائےگا۔ ان میں سے ایک بہت مضبوط ہوگا، اور بڑا خاندان چھوٹے کی خدمت کرےگا۔“(23)

جب صحیح وقت آیا تو ریبیکا نے دو بچوں کو پیدا کیا۔(24) پہلے بچے کا رنگ لال تھا اور اُس کے جسم پر بہت بال تھے۔ اُس بچے کا نام اساہ رکھا۔(25) جب دوسرا بچہ پیدا ہوا تو وہ پہلے بچے اساہ کے پیر کی ایڑی زور سے پکڑے ہوئے تھا۔ اِس لئے اُس بچے کا نام یعقوب(ا.س) رکھا۔ جب جناب اساہ اور یعقوب(ا.س) پیدا ہوئے تو اسحاق(ا.س) کی عمر ساٹھ سال تھی۔(26)

35:28-29

اسحاق(ا.س) ایک سو اسی سال زندہ رہے اور(28) آخر میں بوڑھے ہوئے اور انتقال فرمایا۔ اُنہوں نے ایک لمبی اور بہترین زندگی گزاری۔ جناب اساہ اور جناب یعقوب نے مل کر اسحاق(ا.س) کو خاندانی قبرستان میں دفن کیا۔(29)