الله تعالى کی بادشاہت (انجیل : لوکاس 17:20-36)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

الله تعالى کی بادشاہت

انجیل : لوکاس 17:20-36

کچھ فریسی لوگوں نے (وہ یہودی لوگ جو موسیٰ(ا.س) کے قانون پر سختی سے عمل کرتے تھے۔) عیسیٰ(ا.س) سے پوچھا، ”الله تعالى کی بادشاہت کب آئے گی؟“

عیسیٰ(ا.س) نے جواب دیا، ”الله تعالى کی بادشاہت آ رہی ہے، لیکن وہ اِس طرح نہیں ہے کی تم اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھو گے۔(20) لوگ ایسا نہیں کہیں گے، ’دیکھو، الله تعالى کی بادشاہت یہاں ہے!‘ یا، ’وہاں پر ہے!‘ نہیں، الله تعالى کی بادشاہت تمہارے اندر ہے۔“(21) تب اُنہوں نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”وہ دن آئےگا جب تم آدمی کے بیٹے کو کم سے کم ایک دن دیکھنے کی خواہش ضرور کروگے، لیکن تم اُسے دیکھ نہیں پاؤگے۔(22) لوگ تم سے کہیں گے، ’دیکھو، وہ وہاں پر ہے! یا، دیکھو، وہ یہاں پر ہے!‘ تم جہاں پر ہو وہیں رہو؛ اسکو ڈھونڈنے کے لئے مت جاؤ۔(23)

”آدمی کا بیٹا دوبارہ واپس آئےگا اور جس دن وہ واپس آئےگا بجلی کی طرح چمکے گا۔ اُس کی چمک پورے آسمان کو ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک روشن کر دے گی۔(24) لیکن اُس سے پہلے، آدمی کے بیٹے کو دنیا میں بہت کچھ سہنا پڑےگا اور اُس دور کے لوگ اُسے ٹھکرا دیں گے۔(25) جب آدمی کا بیٹا دوبارہ آئےگا تو اُس دور میں وہی ہوگا جیسا نوح(ا.س) کے وقت میں ہو رہا تھا۔(26) نوح(ا.س) کے زمانے میں لوگ اُس وقت بھی کھانے، پینے، اور شادیاں کرنے میں لگے ہوئے تھے جب نوح(ا.س) اپنی کشتی میں سوار ہو رہے تھے۔ اور جب باڑ آئی تو سب لوگ ڈوب کر مر گئے۔(27) وہ ویسا ہی وقت ہوگا جیسا لوط(ا.س) کے زمانے میں ہوا تھا۔ وہ لوگ کھاتے تھے، پیتے تھے، اور سامان خریدتے اور بیچتے تھے، کھیتی کرتے تھے، اور عمارتیں بناتے تھے۔(28) وہلوگ یہ کام تب بھی کر رہے تھے جب لوط(ا.س) سدوم شہر کو چھوڑ کر جا رہے تھے۔ تب پورے شہر پر آگ اور انگاروں کی بارش ہوئی اور سب کو ختم کر دیا۔(29) جب آدمی کا بیٹا دوبارہ آئےگا تو بلکل ایسا ہی ہوگا۔(30)

”اُس دن، اگر کوئی آدمی اپنی چھت پر ہے، تو اپنا سامان لینے نیچے گھر میں نہ جائے۔ اگر کوئی آدمی باہر اپنے کھیتوں میں ہے، تو اپنے گھر واپس نہ جائے۔(31) یاد رکھو کے لوط(ا.س) کی بیوی کے ساتھ کیا ہوا تھا؟ (جب اسنے شہر کی طرف واپس دیکھا تھا، تو وہ ایک نمک کا کھمبا بن گئی تھی۔)(32) جو بھی اپنی زندگی کو بچانے کی کوشش کرےگا وہ اُسے کھو دےگا۔ لیکن جو بھی اپنی زندگی کھو دےگا وہ اُسے بچا لےگا۔(33) میں تمکو ایک سچ بتاتا ہوں۔ اُس دور میں، دو لوگ ایک ہی بستر پر سو رہے ہوں گے۔ اُن میں سے ایک کو لے لیا جائےگا اور دوسرے کو چھوڑ دیا جائےگا۔(34) دو عورتیں گیہوں پیس رہی ہوں گی اُن میں سے ایک کو لے لیا جائےگا اور دوسری کو چھوڑ دیا جائےگا۔(35) دو آدمی کھیتوں میں کام کر رہے ہوں گے۔ ان میں سے ایک کو لے لیا جائےگا اور دوسرے کو پیچھے چھوڑ دیا جائےگا۔“(36)