شفا (انجیل : متّا 8:5-17)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

شفا

انجیل : متّا 8:5-17

عیسیٰ(ا.س) کفرنحوم نام کے ایک شہر میں گئے۔ وہاں انکے پاس ایک رومی افسر آیا اور انسے مدد کی بھیک مانگنے لگا۔(5) اُس افسر نے کہا، ”مالک، میرا نوکر بہت بیمار ہے۔ وہ اِتنی زیادہ تکلیف میں ہے کی اپنے بستر سے ہل بھی نہیں سکتا۔“(6)

عیسیٰ(ا.س) نے افسر سے کہا، ”مَیں اسکو شفا دینے چلتا ہوں۔“(7)

اُس افسر نے جواب دیا، ”مالک، مَیں اِس لائق نہیں کی آپ میرے گھر چلیں۔ آپکو صرف یہیں سے حکم دینے کی ضرورت ہے، اور میرا نوکر ٹھیک ہو جائےگا۔(8) مَیں یہ اِس لئے جانتا ہوں، کیونکہ مَیں حکم کو سمجھتا ہوں۔ کچھ لوگ ہیں جو میرے اوپر حکومت کرتے ہیں اور کچھ سپاہی میری حکومت میں بھی ہیں۔ مَیں کسی سپاہی سے اگر کہوں، ’جاؤ،‘ تو وہ چلا جاتا ہے۔ مَیں اگر کسی دوسرے سپاہی سے کہوں، ’آؤ،‘ تو وہ آ جاتا ہے۔ مَیں اپنے نوکر سے کہتا ہوں، ’یہ کرو،‘ اور میرا نوکر میرے حکم پر عمل کرتا ہے۔(9)

جب عیسیٰ(ا.س) نے یہ سب سنا، تو وہ حیران ہو گئے۔ اُنہوں نے اپنے ساتھ موجود لوگوں سے کہا، ”سچائی یہ ہے کی اِس آدمی کے جیسا عقیدہ مینے اب تک کہیں نہیں دیکھا، یہاں تک کی یہودی لوگوں میں بھی نہیں۔“(10)

[عیسیٰ(ا.س) نے اپنے ساتھ بیٹھے لوگوں سے کہا،] ”بہت سارے لوگ مشرق اور مغرب سے آئیں گے۔ یہ لوگ الله تعالى کی سلطنت میں ابراہیم(ا.س)، اسحاق(ا.س) اور یعقوب(ا.س) کے ساتھ بیٹھیں گے اور کھانا کھائیں گے۔(11) اور جن لوگوں کو الله تعالى کی سلطنت میں ہونا چاہئے تھا اُن کو باہر نکال دیا جائےگا۔ اُن کو باہر نکال کر اندھیرے میں پھینک دیا جائےگا جہاں لوگ چیخیں گے اور درد اور صدمے سے دانت پیس کر روئیں گے۔“(12)

تب عیسیٰ(ا.س) نے افسر سے کہا، ”اپنے گھر جاؤ۔ تمہارے نوکر کو اُسی طرح شفا ملےگی کی جیسے تم نے سوچا تھا۔“ اور اُس کے نوکر کو اُسی وقت شفا مل گئی۔(13)

تب عیسیٰ(ا.س) اپنے شاگرد کے گھر گئے جسکا نام پطرس تھا۔ اُنہوں نے دیکھا کی پطرس کی ساس بہت تیز بخار میں بستر پر لیٹی ہوئی ہیں۔(14) عیسیٰ(ا.س) نے انکے ہاتھ کو چھوا اور بخار فوراً اُتر گیا۔ وہ فوراً اُٹھ کھڑی ہوئیں اور عیسیٰ(ا.س) کی خدمت میں لگ گئیں۔(15)

اُس شام بہت سے لوگوں کو عیسیٰ(ا.س) کے پاس لایا گیا۔ ان میں سے بہت سارے لوگوں پر گندی روحوں کا قبضہ تھا۔ عیسیٰ(ا.س) کی آواز سن کر گندی روحیں اُن لوگوں سے اُتر گئیں۔ اُنہوں نے بیماروں کا علاج کیا۔(16) اُنہوں نے وہ سب انجام دیا جس کی پیشن گوئی یشعیاہ(ا.س) نے کری تھی۔ [بہت زمانوں پہلے] یشعیاہ(ا.س) نے مسیحا کے بارے میں کہا تھا:

”وہ ہماری مشکلوں کو اپنے اوپر لے لےگا اور ہمارے درد کو ہمارے لئے سہےگا۔“(17)[a]