یحییٰ(ا.س) کی تعلیم (انجیل : متّا 3:1-17)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

یحییٰ(ا.س) کی تعلیم

انجیل : متّا 3:1-17

اُن دنوں یحییٰ(ا.س) لوگوں کو پانی سے پاک کرتے تھے۔ وہ ایک جگہ جسکا نام یہودیہ کے ریگستان میں لوگوں کو الله تعالى کا پیغام دیتے تھے۔(1) یحییٰ(ا.س) لوگوں سے کہتے تھے ”توبہ کرو کیونکہ، الله تعالى کی بادشاہی تمہارے بہت قریب ہے۔“(2) بہت وقت پہلے الله تعالى نے یحییٰ(ا.س) کے بارے میں یشعیاہ(ا.س) کو بتایا تھا، کی کوئی ریگستان میں چلّا رہا ہوگا، ’الله تعالى کا سیدھا راستا بنا کے تیار کرو۔‘(3) یحییٰ(ا.س) کے کپڑے اونٹ کی کھال کے بنے ہوئے تھے اور انکی کمر پر ایک چمڑے کا کمر بند تھا۔ وہ کھانے میں ٹِڈّی اور جنگلی شہد کھاتے تھے۔(4) لوگ یحییٰ(ا.س) کے پاس یروشلم سے، یہودیہ سے اور جورڈن ندی کے آس-پاس کے علاقوں سے آتے تھے۔(5) وہ لوگ اپنے گناه قبول کرتے تھے پھر یحییٰ(ا.س) اُن کو جورڈن ندی میں غسل دے کر پاک کرتے تھے۔(6) جس جگہ پر یحییٰ(ا.س) لوگوں کو غسل دیتے تھے، اُس جگہ پر بہت سارے یہودی مذہبی رہنما آتے تھے جو فریسی اور صدوقی تھے۔

جب یحییٰ(ا.س) نے اُنہیں دیکھا تو کہا، ”تم سب سانپ ہو۔ تم لوگوں کو کس نے خبردار کیا کی الله تعالى کے عذاب سے بھاگو جو اُس کی نافرمانی کرنے والوں کے لئے آنے والا ہے۔(7) اپنے دل کو صاف کرو اور اُس طرح سے زندگی گزارو کی جیسے تم نے گناہوں سے توبہ کر لی ہو۔(8) تم لوگ اپنے آپ میں یہ مت سوچو کی تم لوگ ابراہیم(ا.س) کے خاندانوں سے ہو کیونکہ اِس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ مَیں تمکو بتاتا ہوں کی الله تعالى ابراہیم(ا.س) کی اولادوں کو اِن پتھروں سے بھی پیدا کر سکتا ہے۔(9) پیڑ کی جڑوں تک كلهاڑي پہنچ چکی ہے۔ ہر وہ پیڑ جو اچھے پھل نہیں دیتے ہیں اُن کو کاٹ کر آگ میں ڈال دیا جائےگا۔(10) مَیں لوگوں کو گناہوں کی توبہ کے لیے پانی میں غسل دے کر پاک کرتا ہوں۔ لیکن، کوئی ہے جو میرے بعد آئےگا جو مجھ سے بھی زیادہ عظیم ہے۔ مَیں اُس کے جوتے بھی اُٹھانے کے لائق نہیں ہوں۔ وہ تم لوگوں کو الله تعالى کے نور اور آگ سے پاک کرےگا۔(11) وہ ایک جگہ کو صاف کر رہا ہے تاکی گیہوں کی صفائی کی جا سکے۔ وہ اچھے گیہوں کو باقی سے الگ کر دےگا۔ وہ گیہوں کو گودام میں رکھےگا اور بھوسے کو جلا دےگا، جس کی آگ کبھی نہ بجھنے والی ہوگی۔“(12)

تب عیسیٰ(ا.س) گلیل سے جورڈن ندی پر آئے تاکی یحییٰ(ا.س) اُن کو پانی سے غسل دے سکیں۔ یحییٰ(ا.س) نے اُن کو روکنے کی بہت کوشش کری۔(13) یحییٰ(ا.س) نے کہا، ”آپ میرے پاس غسل لینے کیوں آئے ہیں؟ جبکہ مجھے آپ سے غسل لینا چاہئے۔“(14) عیسیٰ(ا.س) نے کہا، ”یہ الله تعالى کا حکم ہے اِس لئے یہ ضروری ہے کی ہم اِسے پورا کریں۔“ یہ سن کر یحییٰ(ا.س) غسل دینے کے لئے راضی ہو گئے۔(15) عیسیٰ(ا.س) جیسے ہی پانی سے باہر آئے تو آسمان کھلا اور یحییٰ(ا.س) نے دیکھا کی الله تعالى کا نور کبوتر کی طرح نیچے آیا اور عیسیٰ(ا.س) پر نازل ہوا(16) اور آسمان سے ایک آواز آئی کی ”یہ میرا چنا ہوا نمائندہ ہے، جس کو مَیں بہت پیار کرتا ہوں اور مَیں اس سے بہت خوش ہوں۔“(17)