اسحاق(ا.س) کی پَیدایش (توریت : خلقت 17:15-26؛ 21:2، 4، 6، 8)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

اسحاق(ا.س) کی پَیدایش

توریت : خلقت 17:15-26؛ 21:2، 4، 6، 8

[ابراہیم(ا.س) کی بیوی، ساره، اب تک سرائی کہلاتی تھیں۔ تو]الله تعالى نے ابراہیم(ا.س) سے کہا، ”مَیں تمہاری بیوی سرائی کو بھی ایک نیا نام دوں گا۔ اُسکا نیا نام ساره ہوگا،(15) مَیں اسکو برکت دوں گا اور اسسے تمہیں ایک اولاد حاصل ہوگی۔“ وہ بہت لوگوں کی ماں ہوگی اور بہت سی سلطنتوں کے بادشاہ اُسی سے پیدا ہوں گے۔“(16) الله تعالى کا شکر ادا کرنے کے لئے ابراہیم(ا.س) نے اپنا سر نیچے زمین پر جھکایا۔ ابراہیم(ا.س) ہنسے اور اپنے آپ سے کہا، ”کیا ایک آدمی جو سو سال کا ہے اور سرائی جو نببے سال کی ہے، ایک بچے کو پیدا کر سکتے ہیں؟“ تو(17) ابراہیم(ا.س) نے الله تعالى سے کہا، ”اسمٰعیل پر بھی تو آپکی نظرے کرم ہوگی۔“(18) الله تعالى نے کہا، ”یقیناً تمہاری بیوی ساره سے ایک بیٹا پیدا ہوگا جسکا نام اسحاق ہوگا۔ مَیں اُس سے ایک عہد کروں گا جو ہمیشہ کے لئے رہےگا، ہر ایک کے لئے جو اُس کے بعد آئیں گے۔(19) اور جو تم اسمٰعیل کے بارے میں کہہ رہے ہو مینے اسکو بھی سن لیا ہے۔ مَیں اسکو بھی برکت دوں گا اور اُس کی بھی بہت ساری اولادیں ہوں گی۔ مَیں اسکو عظیم بنا دوں گا۔ وہ بارہ شھزادوں کا باپ ہوگا اور مَیں اُس کے خاندان کو ایک عظیم قوم بنا دوں گا۔(20) میرا عہد اسحاق سے پورا ہوگا۔ تمہاری بیوی اگلے سال اِسی موسم میں ایک لڑکے کو پیدا کرے گی۔“(21) جب الله تعالى کی ابراہیم(ا.س) سے بات پوری ہوئی تو بشارت ختم ہوئی۔(22)

ابراہیم(ا.س) نے الله تعالى کے حکم کے مطابق اپنے بیٹے اسمٰعیل(ا.س) کا، سارے لڑکوں کا جو انکے گھر میں پیدا ہوئے تھے، اور وہ سارے نوکر جن کو اُنہوں نے پیسوں سے خریدا تھا، سب کی ختنہ کرایی۔ جب(23) ابراہیم(ا.س) کی ختنہ ہوئی تو انکی عمر ننیانوے سال کی تھی،(24) اور انکے بیٹے کی عمر تیرہ سال کی تھی۔(25) ابراہیم(ا.س) اور انکے بیٹے کی ختنہ ایک ہی دن ہوئی تھی۔(26)

21:2،4،6،8

ساره بڑھاپے میں حاملہ ہوئی اور اُنہوں نے ابراہیم(ا.س) کے لئے ایک لڑکے کو پیدا کیا۔ وہ اُس وقت ہی حاملہ ہوئی جو وقت الله تعالى نے انکے لئے طے کیا تھا۔(2) الله تعالى کے حکم کے مطابق ابراہیم(ا.س) نے اپنے بیٹے اسحاق(ا.س) کی ختنہ کی جب وہ آٹھ دن کے تھے۔(4) ساره نے کہا، ”الله تعالى نے مجھے ہنسا دیا اور جو کوئی بھی اِس بات کو سنے گا وہ بھی ہنسے گا۔“(6) بچہ بڑا ہوا اور اُسکا دودھ چھوٹایا گیا اور اُسی دن ابراہیم(ا.س) نے ایک بہت شاندار دعوت دی۔(8)