بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
مَیں کس میں ہوں
انجیل : یوحنا 14:12-31
[اُس رات جب عیسیٰ(ا.س) کو دھوکہ دے کر گرفتار کروایا گیا تھا، اُنہوں نے اپنے شاگردوں سے کہا تھا،] ”مَیں تمکو حقیقت بتاتا ہوں۔ میرے اوپر ایمان رکھنے والا وہی کرےگا جو مَیں کرتا ہوں۔ وہ اس سے بھی زیادہ بڑا کام کرےگا، کیونکہ مَیں جلد ہی اپنے پروردگار کے پاس لوٹ جاؤں گا۔(12) تم میرا نام لے کر جو بھی الله ربل کریم سے مانگوگے تو وہ تمکو حاصل ہوگا۔ مَیں تمکو عطا کر کے الله رب العظیم کو عزت دوں گا۔(13) تم جو بھی میرے نام سے مانگوگے، وہ مَیں تمکو عطا کروں گا۔(14)
”اگر تم مجھے پیار کرتے ہو، تو تم میرے حکم پر عمل کرو۔(15) مَیں پروردگار سے تمہارے لئے سچائی کی طاقت کی دعا کروں گا، اور وہ تمکو عطا کرےگا۔ یہ طاقت تمہاری رہنمائی کرے گی اور تمہارے ساتھ ہمیشہ رہےگی۔(16) یہ مدد پوری دنیا کو نہیں ملےگی کیونکہ وہ نہ اِس طاقت کو دیکھ پائیں گے اور نہ جان پائیں گے، لیکن تم اسکو جانتے ہو۔ وہ تمہارے ساتھ ابھی بھی ہے اور بعد میں تمہارے اندر بھی ہوگی۔(17)
”مَیں تمکو یتیموں کی طرح نہیں چھوڑوں گا۔ مَیں تمہارے لئے واپس آؤں گا۔(18) تھوڑے وقت کے بعد یہ دنیا مجھے دیکھ نہیں پائے گی، لیکن تم لوگ مجھے دیکھ سکو گے۔ کیونکہ مَیں زندہ ہوں، تم بھی زندہ رہوگے۔(19) اُس دن تم سمجھ جاؤگے کی مَیں الله رب العظیم کا نور ہوں اور تم لوگ مجھ میں ہو اور مَیں تم میں ہوں۔(20) جو بھی انسان میرے حکم کو جانتا ہے اور اُس پر عمل کرتا ہے، تو حقیقت میں وہی انسان مجھ سے پیار کرتا ہے۔ ہمارا پروردگار اُس سے مُحَبَّت کرتا ہے جو مجھ سے مُحَبَّت کرتا ہے۔ مَیں بھی اُس انسان سے مُحَبَّت کرتا ہوں اور اپنے آپکو اُسی کے سامنے ظاہر کروں گا۔“(21)
تب ایک شاگرد جسکا نام یہوداہ تھا (یہوداہ اسکریوتی نہیں [جس نے عیسیٰ(ا.س) کو دھوکہ دیا تھا]) وہ انسے بولا، ”اُستاد، کیا ہوا ہے؟ کیا وجہ ہے کی آپ خود کو صرف ہم لوگوں پر ظاہر کریں گے، پوری دنیا پر نہیں؟‘‘(22) عیسیٰ(ا.س) نے جواب دیا، ”مجھ سے پیار کرنے والا، میری باتوں پر عمل بھی کرےگا۔ ہمارا پروردگار بھی اُسی انسان کو پیار کرےگا اور ہم اُسی کے پاس ہوں گے۔(23) اور جو مجھے پیار نہیں کرےگا وہ میری بتائی ہوئی باتوں پر عمل بھی نہیں کرےگا۔ یہ کلام جو تم سن رہے ہو وہ میرے کلام نہیں ہیں، بلکہ اُس پروردگار کے ہیں، جس نے مجھے یہاں بھیجا ہے۔(24)
”مینے تم لوگوں کو اپنی زندگی میں ہی یہ سب علم دے دیا ہے۔(25) لیکن بعد میں الله ربل کریم میری مُحَبَّت میں ایک مددگار بھیجےگا۔ وہ طاقت تمکو پورا علم عطا کرے گی اور اسکو یاد رکھنے میں تمہاری مدد بھی کرے گی۔(26)
”مَیں تمکو سلامتی عطا کروں گا۔ میری عطا کری ہوئی سلامتی ہمیشہ رہےگی اور وہ ایسی نہیں ہوگی کی جس طرح یہ دنیا دیتی ہے۔ تو اِس لئے کبھی اپنے دل کو پریشانی میں مت ڈالنا اور نہ ہی کبھی گھبرانا۔(27) تم نے مجھے کہتے سنا ہے، ’مَیں جا رہا ہوں اور پھر مَیں تمہارے پاس واپس لوٹ آؤں گا۔‘ اگر تم مجھ سے پیار کرتے ہو تو تم خوش ہوگے کی مَیں اپنے پروردگار کے پاس جا رہا ہوں جو مجھ سے عظیم ہے۔(28) مینے تم کو یہ سب ہونے سے پہلے ہی بتا دیا ہے تاکی جب یہ سب ہو، تو تم اِس پر یقین کر لو۔(29) مَیں ابھی تم سے زیادہ بات نہیں کر پاؤں گا، کیونکہ شیطان آ رہا ہے۔ وہ مجھ سے بڑا نہیں اور نہ ہی مجھ سے زیادہ طاقت رکھتا ہے۔(30) لیکن دنیا یہ جان لے کی مَیں اپنے رب سے مُحَبَّت کرتا ہوں اور مَیں وہی کرتا ہوں جسکا وہ مجھے حکم دیتا ہے۔